ڈاکٹر سید قاسم مہدی
(شعور اعظمی)

ڈاکٹر سید قاسم مہدی، جنہیں شاعری کی دنیا میں شعور اعظمی کے نام سے جانا جاتا ہے، ان کا شمار سر زمینِ ہندوستان کے استاد الشعراء میں ہوتا ہے۔ آپ کو علمِ عروض پر کمالِ فن حاصل ہے ۔ شعور اعظمی اردو شاعر، مصنف، اور مذہبی اسکالر بھی ہیں۔ ان کی شعورِ عروض B.A کے اور فرھنگِ شعور M.A کے شعبے اردو کے ممبئی یونیورسٹی کے نصاب میں شامل ہے ۔

آپ شاعری میں اپنا قلمی نام (تخلّص) شعور (شعور کا مطلب ہے " عقل  ,سلیقہ , تمیز") استعمال کرتے ہیں ۔ آپ کی علمِ عروض اور فنِ شاعری پر عبوریت کا لوہا اہلِ نظر آپ کے پہلے قصیدے سے ہی مانتے ہیں ۔ آپ کے ذریعے کی گئی اصلاح سے دورِ حاضر کے سیکڑوں شعراء حضرات مستفید ہوتے ہیں ۔ آپ اپنی شاعری میں فارسی، اردو، عربی اور ہندی الفاظ اتنی خوبصورتی سے استعمال کرتے ہیں کہ لگتا ہے کے وہ تمام الفاظ ایک کے بعد دیگرے قطار میں باادب کھڑے ہوں ۔ اگر آپ ان سے پوچھیں تو معلوم ہوگا کہ آپ آج بھی حصولِ علم کے لیے جستجو کرتے ہیں۔ رسولِ اکرم کےقول "علم حاصل کرو مہد سے لحد تک" کی آپ زندہ مثال ہیں ۔
شعور اعظمی کے نوحے اور سلام برِ صغیر کی بہت سی مشہور و معروف انجمنیں پڑھتیں ہیں ۔
آپ کے سلام ، نوحے ، قصیدے، غزلوں اور عروض کی      متعدد  کتابیں بھی  منظرِ عام پر آ چکی ہیں

Dr. Syed Qasim Mahdi - Shaoor Azmi
Dr. Syed Qasim Mahdi - Shaoor Azmi

Dr. S.Q. Mahdi
(Shaoor Azmi)

ڈاکٹر شعور اعظمی کی کتابیں۔

تحریر جاری ہے / Coming Soon

سید غلام مہدی
(مہدی اعظمی)

Syed Ghulam Mahdi (Mahdi Azmi)

مہدؔی اعظمی کا اصل نام سید غلام مہدی  تھا آپ نے اپنا تخلص مہدؔی اعظمی منتخب کیا۔آپ کا تعلق موضع چماواں،اعظم گڑھ،اتر پردیش سے تھا۔ مہدؔی اعظمی کا شمار سر زمین ہندوستان کے استاد شعرا میں ہوتا تھا۔ مہدؔی اعظمی فنِ شاعری اور عروض کے استاد تھے وہ اشعار اردو میں کہتے تھے عربی اور فارسی زبان سے بھی واقفیت رکھتے تھے ۔

مہدؔی اعظمی  کی 5 کتابیں(سرمایۂ عقبی،سرمایۂ تغزل،

سرمایۂ تخیل، سرمایۂ       بکا    ارو    سرمایۂ نجات) منظر عام پر آچکی ہیں ،

مہدؔی اعظمی کو انکی حیات میں ہی استاد الاساتذہ تسلیم   کرلیا گیا تھا۔

مہدؔی   اعظمی  نے 83 کی عمر میں 2019 میں دنیائے فانی کو الوداع کہا۔